"آپا جی حلال حرام کیا ہوتا ہے؟" سدرہ نے ذکیہ آپا سے اچانک سوال کیا- اس کے اندر مسلسل کشمکش جاری تھی اس لیے اس نے آتے ہی سوال کیا- "ہر پاک شے حلال ہے اور ہر ناپاک حرام ہے-" ذکیہ آپا نے جواب دیا-
"اگر حلال اور کھانے پینے کی پاک شے چرا کر کھائی جائے تو کیا وہ حرام ہو جاتی ہے؟" سدرہ نے کچھ سوچتے ہوئے پوچھا-
"ہاں......ہر چرایا ہوا مال اور ایسی ہر چیز ناجائز اور حرام ہو جاتی ہے-" ذکیہ آپا نے جواب دیا-
"آپا جی حرام اور کیا ہوتا ہے؟" سدرہ نے پھر پوچھا-
"کسی کا حق چھین کر- کسی کے حق پر ناحق قبضہ کر کے اور ایسی کمائی جس میں اپنی محنت شامل نہ ہو ..... وہ حرام ہے اور اس کے علاوہ وہ سب چیزیں حرام ہیں جنھیں الله نے قرآن پاک میں واضح طور پر حرام ٹھہرایا ہے یعنی مردار خون، سور کا گوشت، شراب، جوا، بتوں کے چڑھاوے اور قسمت کا حال معلوم کرنے والے پانسے-" ذکیہ آپا نے جواب دیا-
"اس کے علاوہ........؟" سدرہ نے پھر پوچھا-
"کچھ حرمتیں رشتوں میں بھی ہیں......ان کا بھی ذکر قرآن پاک میں ہے-" ذکیہ آپا نے جواب دیا-
مومنہ پاس بیٹھی دونوں کی گفتگو سن رہی تھی-
"سدرہ ----- آج تم حلال و حرام کے بارے میں کیوں پوچھ رہی ہو؟" مومنہ نے حیرت سے پوچھا-
"مومنہ باجی میں بہت پریشان ہوں- جب لوگ جانتے بوجھتے ہوئے حرام کھاتے ہیں اور اس کو اپنا جائز حق سمجھتے ہیں ...... وہ الله کی حدوں کو جان بوجھ کر توڑتے ہیں اور انھیں احساس بھی نہیں ہوتا ....... آپا جی کیا الله ان کو معاف کر دے گا؟" سدرہ نے حیرت سے کھوئے ہوئے لہجے میں پوچھا-
"ایسے لوگوں پر الله کا غضب نازل ہوتا ہے ...... جانتی ہو بنی اسرائیل پر سبت یعنی ہفتے کے روز کا مچھلیوں کا شکار حرام کیا گیا تھا- اب مچھلیاں الله کا پیدا کردہ حلال گوشت ہیں اور قرآن پاک میں اسے لحما طریا یعنی تیرتا ہوا گوشت کہا گیا ہے ....... بہت پاک گوشت ہے مگر بنی اسرائیل والوں نے چالاکی کی اور جمعے کی رات کو جال ڈال دیتے، ہفتے کو شکار نہ کرتے اور اتوار کی صبح کو جال نکالتے تو جال مچھلیوں سے بھرے ہوتے ........ وہ اپنا مقصد بھی پورا کر لیتے اور الله کا حکم بھی ظاہراً مان لیتے ........ مگے خدا ان چالاکیوں کو جانتا ہے ........ اس نے ان پر ایسا غضب نازل کیا کہ ذلیل و خوار بندر بن گئے- خدا سب جانتا ہے، انسان کے دلوں میں چھپے مکر و فریب کو بھی اور پاک نیتوں کو بھی ...... آجکل لوگ حرام چیزوں کو اپنے فائدے کے لیے مختلف نام دے کر جائز اور حلال کرنے کی کوشش کرتے ہیں ....... مگر حقیقت میں وہ الله کو دھوکہ دے رہے ہوتے ہیں-" ذکیہ آپا نے تفصیلاً سمجھاتے ہوئے جواب دیا-
تحریر: قیصرہ حیات
اقتباس: پل صراط